کرم میں ہے نہ ستم میں نہ التفات میں ہے
کرم میں ہے نہ ستم میں نہ التفات میں ہے
جو بات تیری نگاہوں کی احتیاط میں ہے
کچھ اس طرح سے چلے جا رہے ہیں کانٹوں پر
کہ جیسے ہاتھ ہمارا تمہارے ہاتھ میں ہے
دیئے جلے ہیں سجی جا رہی ہے کل کی دلہن
عجیب حسن غم زندگی کی رات میں ہے
کھڑی ہے سیل حوادث کے درمیاں اب تک
بڑا ثبات مری عمر بے ثبات میں ہے
نہ کوئی دوست کسی کا نہ کوئی دشمن ہے
ہمارا دوست و دشمن ہماری ذات میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.