Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرم ان کا خود ہے بڑھ کر مری حد التجا سے

آرزو لکھنوی

کرم ان کا خود ہے بڑھ کر مری حد التجا سے

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    کرم ان کا خود ہے بڑھ کر مری حد التجا سے

    مجھے سوء ظن نہیں ہے کہ دعا کروں خدا سے

    دل مطمئن کی وسعت کوئی کم ہے ماسوا سے

    مجھے کاہے کی کمی ہے جو طلب کروں خدا سے

    ہوئی ختم غم کی آندھی وہی دل کی لو ہے اب بھی

    یہی شعلہ تھا وہ شعلہ کہ لڑا کیا ہوا سے

    کہے کون اسے پتنگا جو ہے شعلے پر دھواں سا

    تجھے لے اڑے ہیں کتنا ترے پر ذرا ذرا سے

    جو ہے سب کا دینے والا میں اسی کو چاہتا ہوں

    مری بھیک وہ نہیں ہے کہ ملے کسی گدا سے

    یہ ہے قصر زندگانی کہ حباب بحر فانی

    ابھی بن گیا ہوا سے ابھی مٹ گیا ہوا سے

    یہ خیال خود ہے ایسا جو خوشی بنا دے غم کو

    کہ ہے ابتدا خوشی کی مرے غم کی انتہا سے

    مرا دل رضا پہ راضی کرم اس کا جوش پر ہے

    جو اب آ گئی زباں تک تو اثر گیا دعا سے

    مری لاکھ منتوں پر تری اک حیا ہے بھاری

    کوئی پردہ ہے وہ پردہ کہ ہلے ڈلے ہوا سے

    ترے پاکباز الفت نہیں ہارنے کے ہمت

    جو مریں گے ڈوب کر بھی تو مریں گے رہ کے پیاسے

    کسی دل کی آس یوں بھی کبھی آرزوؔ نہ ٹوٹے

    یہ کہے بنی ہے دم پر وہ کہے مری بلا سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے