کرب کا سامنا کھیل تو ہے نہیں کونسا عشق اس میں تو سر جائیں گے
کرب کا سامنا کھیل تو ہے نہیں کونسا عشق اس میں تو سر جائیں گے
آپ کو اچھے سے جانتا ہوں میاں آپ تو بات کرنے سے ڈر جائیں گے
یوں زبوں حال دیکھا تو ہمدردی میں گردش دوراں بھی ہم سفر ہو گئی
لوگ ڈرتے ہیں ایسی بلا سے بہت اور ہم ہیں اسے لے کے گھر جائیں گے
ایسے بے حس بھی موجود ہیں اے خدا سر بہ سر جن میں عنصر نہیں خوف کا
ہم برا سوچتے ہیں کسی کا اگر تو یقیں مان کچھ دیر مر جائیں گے
کچھ مراتب مقامات کی حد سے بھی طے کیے جاتے ہیں دو جہاں میں نقیب
اب اگر دیکھ روح الامیں جاتے ہیں آگے سدرہ سے تو ان کے پر جائیں گے
وحشتیں یوں مقدر ہوئی ہیں کہ ہم بعد تیرے تو شوریدہ سر ہو گئے
کام ترتیب میں کر نہیں پاتے اب کرنا کچھ چاہیں کچھ اور کر جائیں گے
یہ ضروری نہیں دے دو خیرات میں نان نفقہ کسی مانگنے والے کو
تجربہ ہے مرا بعض کشکول تو سن کے علویؔ دلاسے ہی بھر جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.