کرب سے بھرنے کو جب آئی مری رات کی آنکھ
کرب سے بھرنے کو جب آئی مری رات کی آنکھ
ایک سورج نے اٹھائی پھر عنایات کی آنکھ
میری ہر بات سے باتوں کا زیاں ہوتا تھا
اس کی خاموشی نے کھولی تھی مری بات کی آنکھ
منتظر لمحے میرے سو گئے گریہ کر کے
جانے کس روز کھلے ان کی ملاقات کی آنکھ
ہائے ان آنکھوں کے آنسو مگر ان سے بچنا
دیکھنا کچے مکانوں پہ ہے برسات کی آنکھ
جب کبھی ہنستے ہوئے دکھنے کی خواہش کر لوں
گھورنے لگتی ہے انجانے سے خدشات کی آنکھ
جاگنے والے خدا اب تو مری جانب دیکھ
دیکھ اب لگنے لگی میری مناجات کی آنکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.