کرے گا قدر جو دنیا میں اپنے آنے کی
کرے گا قدر جو دنیا میں اپنے آنے کی
اسی کی جان کو لذت ملے گی جانے کی
نہ پوچھو بیٹھا ہوں کیوں ہاتھ پر میں ہاتھ دھرے
اٹھوں گا نبض ذرا دیکھ لوں زمانہ کی
مزہ بھی آتا ہے دنیا سے دل لگانے میں
سزا بھی ملتی ہے دنیا سے دل لگانے کی
گہر جو دل میں نہاں ہیں خدا ہی دے تو ملیں
اسی کے پاس ہے مفتاح اس خزانے کی
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 108)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.