کریں کس پر بھروسہ کوئی اس قابل نہیں ملتا
کریں کس پر بھروسہ کوئی اس قابل نہیں ملتا
سبھی سے ہاتھ ملتے ہیں کسی سے دل نہیں ملتا
شکستہ کشتیوں کو جس طرح ساحل نہیں ملتا
ہماری قوم کو بھی رہبر کامل نہیں ملتا
جو ماضی کے اندھیرے چیر کر آگے نہیں بڑھتے
زمانے میں انہیں تابندہ مستقبل نہیں ملتا
تعلق کا نبھانا ہم کو آتا ہی نہیں شاید
کسی سے ہم نہیں ملتے کسی سے دل نہیں ملتا
ہیں پنہاں شہرت و مقبولیت بھی انکساری میں
غرور و تمکنت سے رتبۂ کامل نہیں ملتا
عجب دستور ہے ساغرؔ ہمارے شہر کا دیکھو
یہاں لاشیں تو ملتی ہیں مگر قاتل نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.