Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کریں گے چوٹ ہواؤں پہ کارگر تو ہو

نوین جوشی

کریں گے چوٹ ہواؤں پہ کارگر تو ہو

نوین جوشی

MORE BYنوین جوشی

    کریں گے چوٹ ہواؤں پہ کارگر تو ہو

    بہاؤ ان کا بدل جائے یہ اثر تو ہو

    سفر یہ زندگی کا اس قدر ہے لازم کیوں

    سفر میں ہم ہیں مگر ہم میں یہ سفر تو ہو

    معانی منزلوں اور راستوں کے ہے تب ہی

    کہ لوٹنے کو مسافر کے کوئی گھر تو ہو

    ہاں لطف روٹھنے کا بھی انہیں ملے لیکن

    ہمارے پاس منانے کا کچھ ہنر تو ہو

    جبیں پہ خاک یہاں کی لگا کے گھومیں گے

    گلی سے اپنی کبھی ان کا بھی گزر تو ہو

    جدھر وہ ہے وہاں ہم نہ ہو تو کدھر جائیں

    ادھر وہ ہو نہیں سکتے تو ہم ادھر تو ہو

    رہی تلاش ہمیں عمر بھر سحر کی سو

    تلاش میں کہیں اپنی بھی اک سحر تو ہو

    نظر اگر ہے تری تو نظر نہیں آتی

    نظر کو آئے نظر ایسی اک نظر تو ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے