Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کریں گے ہم سے تقابل یہ کیا جہاں والے

مجاور حسین

کریں گے ہم سے تقابل یہ کیا جہاں والے

مجاور حسین

MORE BYمجاور حسین

    کریں گے ہم سے تقابل یہ کیا جہاں والے

    بہار والے کہاں اور کہاں خزاں والے

    کیا تھا وقت شہادت جو آخری سجدہ

    اسی زمیں پہ اترتے ہیں آسماں والے

    نماز فجر پہ بیداری کا سبب ہے یہی

    ہمارے سینوں میں رہتے ہیں وہ اذاں والے

    وہ جس کے در پہ اترتے ہیں آسماں کے لوگ

    دعائیں دیتے ہیں ہم کو وہی مکاں والے

    اب اس مقام پہ اپنا قیام رہتا ہے

    کہ ناز کرتے ہیں جس پر سبھی جناں والے

    سنو کہ آج بھی مقتل سے آ رہی ہے صدا

    بچا کے لے گئے انسانیت سناں والے

    فلک پہ روندا تھا نعلین سے جنہیں اک روز

    وہ ہم نے راستے دیکھے ہیں کہکشاں والے

    وہ جن کے سینوں پہ ہیں نقش ماتمی سورج

    اجالے بانٹ رہے ہیں وہی نشاں والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے