کریں گے ظلم دنیا پر یہ بت اور آسماں کب تک
کریں گے ظلم دنیا پر یہ بت اور آسماں کب تک
رہے گا پیر یہ کب تک رہوگے تم جواں کب تک
خداوندا انہیں کس دن شعور آئے گا دنیا کا
رہیں گی بے پڑھی لکھی ہماری لڑکیاں کب تک
پھرے گا اور کتنے دن خیالی پار گھوڑے پر
اڑے گا شعر گوئی میں نہ انجن کا دھواں کب تک
عنان حکمرانی دیکھیے کس دن خدا لے گا
رہیں گے قسمتوں پر حکمراں یہ آسماں کب تک
دئے جائیں گے کب تک شیخ صاحب کفر کے فتوے
رہیں گی ان کے صندوقچہ میں دیں کی کنجیاں کب تک
چلی جائے گی اک ہی رخ ہوا تاکہ زمانہ کی
نہ پورا ہوگا تیرا دور یہ اے آسماں کب تک
تحمل ختم ہوتے ہی بڑی بد نامیاں ہوں گی
تمہارے خوف سے پرویںؔ نہ کھولے گی زباں کب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.