کرشمہ ہم نے دیکھا ہے سیاست کی اڑانوں میں
کرشمہ ہم نے دیکھا ہے سیاست کی اڑانوں میں
زمیں بے لطف لگتی ہے پہنچ کر آسمانوں میں
یہ بادل کیوں بھلا آپس میں ٹکرا کر برستے ہیں
ہماری طرح کیا یہ بھی بٹے ہیں خاندانوں میں
اگر اک حد مقرر ہو تو یہ تہذیب کی چڑیا
الجھ کر رہ نہیں سکتی کبھی اونچی اڑانوں میں
نہ کرنا پھر کبھی امن و اماں کی گفتگو ہم سے
سسکتی ہے زبان حق کچھ ایسے بد زبانوں میں
چمن میں کچھ پرندے ہیں جو ہجرت کے نہیں قائل
محبت ہے ابھی زندہ یہاں ننھی سی جانوں میں
بہت باتیں ہوئیں لیکن سنو اک بات باقی ہے
ابھی کچھ تیر باقی ہیں سیاست کی کمانوں میں
جہاں پامال ہو جائیں حسیں ہونٹوں کی مسکانیں
لگا دو آگ تم ایسے کھلونوں کی دکانوں میں
نہ جانے کس لیے عرفاںؔ اڑی ہے شاخ سے بلبل
بہت ہے ذائقہ کڑوا یہاں کے آب و دانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.