Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرشمہ ہم نے دیکھا ہے سیاست کی اڑانوں میں

عرفان شاہ نوری

کرشمہ ہم نے دیکھا ہے سیاست کی اڑانوں میں

عرفان شاہ نوری

MORE BYعرفان شاہ نوری

    کرشمہ ہم نے دیکھا ہے سیاست کی اڑانوں میں

    زمیں بے لطف لگتی ہے پہنچ کر آسمانوں میں

    یہ بادل کیوں بھلا آپس میں ٹکرا کر برستے ہیں

    ہماری طرح کیا یہ بھی بٹے ہیں خاندانوں میں

    اگر اک حد مقرر ہو تو یہ تہذیب کی چڑیا

    الجھ کر رہ نہیں سکتی کبھی اونچی اڑانوں میں

    نہ کرنا پھر کبھی امن و اماں کی گفتگو ہم سے

    سسکتی ہے زبان حق کچھ ایسے بد زبانوں میں

    چمن میں کچھ پرندے ہیں جو ہجرت کے نہیں قائل

    محبت ہے ابھی زندہ یہاں ننھی سی جانوں میں

    بہت باتیں ہوئیں لیکن سنو اک بات باقی ہے

    ابھی کچھ تیر باقی ہیں سیاست کی کمانوں میں

    جہاں پامال ہو جائیں حسیں ہونٹوں کی مسکانیں

    لگا دو آگ تم ایسے کھلونوں کی دکانوں میں

    نہ جانے کس لیے عرفاںؔ اڑی ہے شاخ سے بلبل

    بہت ہے ذائقہ کڑوا یہاں کے آب و دانوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے