کرشمہ ساز و سراپا بہار ہے کہ نہیں
کرشمہ ساز و سراپا بہار ہے کہ نہیں
شباب و حسن غزل با وقار ہے کہ نہیں
خزاں کا دور سہی یہ بتاؤ اہل چمن
یقین آمد فصل بہار ہے کہ نہیں
بجا کہ میکدہ ویراں ہے مسجدیں آباد
رئیس شہر بھی پرہیزگار ہے کہ نہیں
زباں خطیب کی مضموں رئیس شہر کا ہے
نمازیوں پہ یہ راز آشکار ہے کہ نہیں
نگاہ چاہئے تحلیل و تجزیے کے لئے
خزاں کا دور نوید بہار ہے کہ نہیں
ہمارا ماضی و حاضر بھی اک معمہ ہے
بہار تھی کہ نہیں تھی بہار ہے کہ نہیں
غزل تو کہتے ہیں سب ہم مگر یہ دیکھتے ہیں
وہ کرب عصر کی آئینہ دار ہے کہ نہیں
حجاب مانع جلوہ سہی نوید بھی ہے
خزاں نقاب نگار بہار ہے کہ نہیں
مدار بخشش و پرسش کا ہے نیت پہ نعیمؔ
امید رحمت پروردگار ہے کہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.