Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرنا ہے زندگی جو قفس میں بسر مجھے

شعلہ کراروی

کرنا ہے زندگی جو قفس میں بسر مجھے

شعلہ کراروی

MORE BYشعلہ کراروی

    کرنا ہے زندگی جو قفس میں بسر مجھے

    پھر کیوں نہ ہوں وبال مرے بال و پر مجھے

    اللہ رے شوق دید جدھر دیکھتا ہوں میں

    جز حسن دوست کچھ نہیں آتا نظر مجھے

    ہوتا ہے کوئی دم میں چراغ‌‌ حیات گل

    شام فراق کیا ہو امید سحر مجھے

    راہ طلب میں دورئ منزل کا غم نہیں

    معلوم ہو چکا ہے مآل سفر مجھے

    تقدیر کے لکھے کو مٹا دوں جبیں سے میں

    قسمت سے مل تو جائے ترا سنگ در مجھے

    بیٹھا ہوا قفس میں یہی سوچتا ہوں میں

    لائی چمن سے کون کشش کھینچ کر مجھے

    افسانہ زندگی کا نہ پوچھو کہ عشق میں

    تکنی پڑی ہے راہ اجل عمر بھر مجھے

    بربادیوں کا اپنی کوئی غم نہیں مگر

    پائے گی پھر کہاں یہ تمہاری نظر مجھے

    شعلہؔ خیال دوست سے غافل نہیں ہوں میں

    منظور ہے جو چارۂ درد جگر مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 114)
    • Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
    • مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
    • اشاعت : 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے