کرنا جو محبت کا اقرار سمجھ لینا
کرنا جو محبت کا اقرار سمجھ لینا
اک بار نہیں اس کو سو بار سمجھ لینا
ہم ہوں کہ عدو اس میں جو ظلم کا شاکی ہو
کرتا ہی نہیں تم کو وہ پیار سمجھ لینا
مر جائے مگر جانا اس کی نہ عیادت کو
تم جس کو محبت کا بیمار سمجھ لینا
بن بن کے بگڑتا ہے وہ کام محبت میں
آسان نہیں جس کو دشوار سمجھ لینا
غفلت کدۂ ہستی جب کہتے ہیں عالم کو
سودا ہے پھر اپنے کو ہشیار سمجھ لینا
محفل میں رقیبوں کی جانا ہے اگر تم کو
صورت سے مجھے اپنی بیزار سمجھ لینا
دل پر تو لگاتے ہو تم تیر نظر لیکن
آہوں کو ہماری بھی تلوار سمجھ لینا
چھیڑا جو مرے آگے پھر تذکرۂ دشمن
رکھی ہوئی ہے مجھ سے تکرار سمجھ لینا
پوشیدہ حفیظؔ اس میں اسرار محبت ہیں
آسان نہیں میرے اشعار سمجھ لینا
- کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-35 Page Number-89)
- Author : Tufail Ahmad Ansari
- مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.