کرنا پڑا تھا جس کے لئے یہ سفر مجھے
کرنا پڑا تھا جس کے لئے یہ سفر مجھے
وہ موج شوق چھوڑ گئی ریت پر مجھے
آداب بزم کے سوا کچھ اور تو نہ تھا
محفل میں اس نے پان دیے خاص کر مجھے
لوٹا ہوں پھر وہ جسم کی ویرانیاں لئے
حسرت سے دیکھتے ہیں یہ دیوار و در مجھے
بازار کا تو ہوش ہے لیکن نہیں یہ یاد
کل رات کون چھوڑ گیا میرے گھر مجھے
آنکھوں کا نور سینے میں محفوظ کر لیا
اس شہر میں جو ہونا پڑا بے بصر مجھے
اس کے سوا یہ راز بھلا کون جانتا
وہ سب کو گالیوں سے نوازے مگر مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.