کرنے کے سارے کام تسلی سے کیجئے
آغاز دن کا رات کی مرضی سے کیجئے
لگتا ہے اچھا وقت پہ اپنے ہر ایک کام
تاخیر جتنی کرنی ہے جلدی سے کیجئے
لہروں کا جھگڑا جائے گا دونوں کناروں تک
دریا کی ساری باتیں نہ کشتی سے کیجئے
دیتی ہے کیوں سبھی کو کسی ایک کی سزا
کچھ تو مذاکرات اس آندھی سے کیجئے
کرنا ہے سب کو ٹھیک محبت کی مار نے
سب کا علاج اس ہی دوائی سے کیجئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.