کرو بھی بات نہ مجھ سے اداس لوگوں کی
کرو بھی بات نہ مجھ سے اداس لوگوں کی
مجھے ڈراتی ہے آنکھوں میں یاس لوگوں کی
کسی کے لہجے کی تلخی کسی کی سرد نظر
ہے جمع دل میں مرے یہ اساس لوگوں کی
چلا نہ خاروں پہ کچھ بس تو گل مسل ڈالے
نکل رہی ہے اب ایسے بھڑاس لوگوں کی
مرے جنازے کو بس چار لوگ کافی ہیں
کسی کو ہوگی ضرورت پچاس لوگوں کی
نظر ہٹی ہی نہیں اپنے عکس سے ان کی
عجیب بات ہے یہ خوش لباس لوگوں کی
نکل ہی آتا ہے ہو کر غروب پھر سورج
تبھی تو مر نہیں پاتی ہے آس لوگوں کی
سمجھ میں آ گئی دنیا بھی زندگی بھی حناؔ
نگاہ جب سے ملی غم شناس لوگوں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.