Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرو کچھ اور قیامت کا انتظار ابھی

باقر نقوی

کرو کچھ اور قیامت کا انتظار ابھی

باقر نقوی

MORE BYباقر نقوی

    کرو کچھ اور قیامت کا انتظار ابھی

    مری زمین کا اجڑا نہیں سنگھار ابھی

    عطا کئے ہیں بہت بے بسی کے دستانے

    امید کتنی لگائے ہیں شہریار ابھی

    زمیں اگرچہ نئے قحط کی لپیٹ میں ہے

    رکا نہیں ہے مگر دست کردگار ابھی

    چلو دعا کے چراغوں کی لو بڑھاتے چلیں

    ملیں گے اور بھی دشت سیاہ کار ابھی

    ابھی سے کیسے شب ہجر کی سزا دے دیں

    کہ اس کی گود میں ہے شام کی بہار ابھی

    قبا پہ رنگ پڑا ہے تو اتنی وحشت کیا

    لباس جلد بھی ہونا ہے تار تار ابھی

    غریب آنکھ کی پتلی کی ہمتوں کے نثار

    ہوا نہیں ہے اندھیروں پہ انحصار ابھی

    کوئی سنے نہ سنے تو سنائے جا باقرؔ

    ترے ستار میں باقی ہے ایک تار ابھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے