کرتا ہوں بن ترے یوںہی اکثر گزر بسر
کرتا ہوں بن ترے یوںہی اکثر گزر بسر
جیسے کسی غریب کی بے زر گزر بسر
دنیا کا ہر طعام میسر ہے چند کو
اور بعض کی ہے نان جویں پر گزر بسر
پہلے جو قیس کے لیے اٹھتے تھے آج کل
ان پتھروں کی ہے مرے سر پر گزر بسر
لگتا ہے پھر قریب ہیں فاقوں کے روز و شب
ہوتی ہے چند روز سے بہتر گزر بسر
اک شخص ایسا چاہیے مجھ کو بھی ان دنوں
جس کے بنا نہ ہو سکے پل بھر گزر بسر
ہر دل صنم کدہ ہے یہاں پر قمر ملالؔ
کرتے ہو تم ہی ایک خدا پر گزر بسر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.