کرتا نہیں کوئی بھی سیاست مرا قلم
کرتا نہیں کوئی بھی سیاست مرا قلم
لکھتا ہے حرف حرف صداقت مرا قلم
ظالم اگرچہ ہوگا مرا بھی کوئی عزیز
اس سے بھی پھر کرے گا بغاوت مرا قلم
سن کر کہ اس کے بارے میں لکھنا ہے آج پھر
محسوس کر رہا ہے مسرت مرا قلم
تم یہ سمجھ رہے ہو بنائے گا صرف پھول
اگلے گا آگ وقت ضرورت مرا قلم
رسوا کہیں بھی ہونے نہیں دیتا ہے مجھے
کرتا ہے مجھ سے ایسی محبت مرا قلم
سودا جہاں پہ کرنا پڑے گا ضمیر کا
ٹھوکر پہ مار دے گا وہ دولت مرا قلم
اپنا ہو چاہے غیر ہو کوئی ہو سونیاؔ
دیتا نہیں کسی کو رعایت مرا قلم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.