کرتا تھا اپنے حسن پہ کیا کیا قیاس چاند
کرتا تھا اپنے حسن پہ کیا کیا قیاس چاند
ٹھہرا ہوا ہے چھت پہ تری بد حواس چاند
یہ کس حسیں کا چہرۂ زرتاب بجھ گیا
پہلے کبھی تو اتنا نہیں تھا اداس چاند
ہونٹوں کی کشتیوں میں بدن پار ہو گئے
دریا کو دیکھتا ہی رہا بے لباس چاند
تعبیر کوئی خواب کی لاؤ کہ اس کے پاس
کرتا تھا جی حضوری بصد التماس چاند
ساری فضا میں میرؔ کی وحشت سی چھائی ہے
پھرتا ہے اس کے گھر کے بہت آس پاس چاند
انجمؔ اسی نے اپنا مقدر بنا دیا
ہم کو ملا تھا ایک ستارہ شناس چاند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.