کرتے ہیں اگر مجھ سے وہ پیار تو آ جائیں
کرتے ہیں اگر مجھ سے وہ پیار تو آ جائیں
پھر آ کے چلے جائیں اک بار تو آ جائیں
ہے وقت یہ رخصت کا بخشش کا تلافی کا
سمجھیں نہ جو گر اس کو بے کار تو آ جائیں
اک دید کی خواہش پہ اٹکا ہے یہ دم میرا
کم کرنا ہو میرا کچھ آزار تو آ جائیں
جاں دینے کو راضی ہوں اے پیک اجل لیکن
کچھ دیر تو رک جاؤ سرکار تو آ جائیں
جائیں نہ خلشؔ لے کر ہم سوئے عدم حسرت
مقصود ہو ان کو بھی دیدار تو آ جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.