کرتے ہیں دل کے زخم تماشائی سے گریز
کرتے ہیں دل کے زخم تماشائی سے گریز
یعنی جناب آپ کی رسوائی سے گریز
اب سوچنے میں وقت ہو برباد کس لئے
تیراک ہیں تو کیوں کریں گہرائی سے گریز
خود پر وہ اگلے وقت میں آنسو بہائیں گے
وہ لوگ جن کو ہے ابھی سچائی سے گریز
اب دوسروں کا ذکر ہی کرنا فضول ہے
ایسے میں جب کہ بھائی کرے بھائی سے گریز
کب تک لہولہان مناظر کو دیکھنا
جی چاہتا ہے کیجیے بینائی سے گریز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.