کرتے ہیں اعتراض کہ ہم بولتے نہیں
کرتے ہیں اعتراض کہ ہم بولتے نہیں
ہم بولنے لگیں تو صنم بولتے نہیں
خاموش رہنا چاہیں تو رہتے ہیں دیر تک
جب بولنے پہ آئیں تو کم بولتے نہیں
بچنے کا صرف ایک طریقہ ہے احتیاط
چوروں کے چلتے وقت قدم بولتے نہیں
دل پر کسی کے اپنی سماعت کو رکھ کے سن
کس نے کہا ہے یہ کہ ستم بولتے نہیں
اشکوں کا روپ لے کے بتاتے ہیں دل کی بات
الفتؔ ہمارے منہ سے تو غم بولتے نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.