Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرتے ہی نہیں ترک بتاں طور جفا کا

میر تقی میر

کرتے ہی نہیں ترک بتاں طور جفا کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کرتے ہی نہیں ترک بتاں طور جفا کا

    شاید ہمیں دکھلاویں گے دیدار خدا کا

    ہے ابر کی چادر شفقی جوش سے گل کے

    میخانے کے ہاں دیکھیے یہ رنگ ہوا کا

    بہتیری گرو جنس کلالوں کے پڑی ہے

    کیا ذکر ہے واعظ کے مصلیٰ و ردا کا

    مر جائے گا باتوں میں کوئی غم زدہ یوں ہی

    ہر لحظہ نہ ہو ممتحن ارباب وفا کا

    تدبیر تھی تسکیں کے لیے لوگوں کی ورنہ

    معلوم تھا مدت سے ہمیں نفع دوا کا

    ہاتھ آئینہ رویوں سے اٹھا بیٹھیں نہ کیوں کر

    بالعکس اثر پاتے تھے ہم اپنی دعا کا

    آنکھ اس کی نہیں آئینے کے سامنے ہوتی

    حیرت زدہ ہوں یار کی میں شرم و حیا کا

    برسوں سے تو یوں ہے کہ گھٹا جب امنڈ آئی

    تب دیدۂ تر سے بھی ہوا ایک جھڑاکا

    آنکھ اس سے نہیں اٹھنے کی صاحب نظروں کی

    جس خاک پہ ہوگا اثر اس کی کف پا کا

    تلوار کے سائے ہی میں کاٹے ہے تو اے میرؔ

    کس دل زدہ کو ہوئے ہے یہ ذوق فنا کا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0675

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے