Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرتے پھرتے ہیں غزالاں ترا چرچا صاحب

ادریس بابر

کرتے پھرتے ہیں غزالاں ترا چرچا صاحب

ادریس بابر

MORE BYادریس بابر

    کرتے پھرتے ہیں غزالاں ترا چرچا صاحب

    ہم بھی نکلے ہیں تجھے دیکھنے صحرا صاحب

    یہ کچھ آثار ہیں اک خواب شدہ بستی کے

    یہیں بہتا تھا وہ دل نام کا دریا صاحب

    تھا یہی حال ہمارا بھی مگر جاگتے ہیں

    کیا عجب خواب سنایا ہے دوبارہ صاحب

    سہل مت جان کہ تجھ رخ پہ خدا ہوتے ہوئے

    دل ہوا جاتا ہے گرد رہ دنیا صاحب

    ہم نہ کہتے تھے کہ اس کو نظر انداز نہ کر

    آئنہ ٹوٹ گیا دیکھ لیا نا صاحب

    یوں ہی دن ڈوب رہا ہو تو خیال آتا ہے

    یوں ہی دنیا سے گزر جاتے ہیں کیا کیا صاحب

    آبشاروں کی جگہ دل میں کسی کے شب و روز

    خاک اڑتی ہو تو وہ خاک لکھے گا صاحب

    سچ کہا آپ کی دنیا میں ہمارا کیا کام

    ہم تو بس یوںہی چلے آئے تھے اچھا صاحب

    تم تو کیا عشق بلا خیز کے آگے باہر

    میر صاحب ہیں بڑی چیز نہ مرزا صاحب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے