کرتی ہی نہیں دل سے کبھی نقل مکانی
کرتی ہی نہیں دل سے کبھی نقل مکانی
چپکی ہے مری یاد سے تتلی سی کہانی
اک عہد محبت کی فضا جھانک رہی ہے
دیکھو تو ذرا غور سے تصویر پرانی
اک آس دریچے میں مرے خواب پڑے ہیں
کھلتی ہے جہاں رات گئے رات کی رانی
نکلی ہو جو تقلید محبت کے سفر پر
کیا یاد نہیں تم کو وہ دریا کی روانی
چپ چاپ کسی یاد میں کھوئی ہوئی آنکھیں
اور آنکھوں میں ٹھہرا ہوا بے تاب سا پانی
ہوتی ہوں صدفؔ جب بھی اداسی کی فضا میں
دھیرے سے تھپک دیتی ہے اک یاد سہانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.