کروں ہوں رات دن پھیرے کئی پھیرے میاں صاحب
کروں ہوں رات دن پھیرے کئی پھیرے میاں صاحب
کبھی تو بھی نہ پایا تم کو ہم ڈیرے میاں صاحب
اٹھاویں کیوں نہ نکتوڑے کہ ہم چاکر ہیں الفت کے
وگرنہ تم سے عالم میں ہیں بہتیرے میاں صاحب
جہاں کے خوب صورت ہم بہت تاڑیں ہیں نظروں میں
تو سب کا سب طرح صاحب ہے اے میرے میاں صاحب
یہی ہوتی ہے عاشق پروری کی شرط ہے ظالم
کہ ہم مرتے ہیں تم جاتے ہو منہ پھیرے میاں صاحب
برا کرتے ہو جو گھر سے نکل جاتے ہو حاتمؔ کے
نشے میں مست اجیالے و اندھیرے میاں صاحب
- کتاب : Diwan Zadah (Pg. 144)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.