کروں جو تنقید ظلمتوں پر
کروں جو تنقید ظلمتوں پر
تو آئے گا حرف حکمتوں پر
فتور ملت جنون مذہب
یہ رقص کرتے ہیں وحشتوں پر
شعور انسان پل رہا ہے
خدا کی بستی میں نفرتوں پر
یہ سازشوں کے مہیب سائے
ہیں چھائے صدیوں سے الفتوں پر
یہ رقص کیسا ہے جان و تن میں
ہوں محو حیرت محبتوں پر
مہک اٹھی ہیں فضائیں ساری
ہے کیسی برسات پربتوں پر
شفقؔ بہایا نہ اک بھی آنسو
دلوں پہ ٹوٹی قیامتوں پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.