Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کروں میں آغاز اپنے سجدوں کا اے مری جاں کہاں سے پہلے

امر ابدآبادی

کروں میں آغاز اپنے سجدوں کا اے مری جاں کہاں سے پہلے

امر ابدآبادی

MORE BYامر ابدآبادی

    کروں میں آغاز اپنے سجدوں کا اے مری جاں کہاں سے پہلے

    کہا خدا کس جگہ نہیں ہے جہاں سے چاہو وہاں سے پہلے

    عبث کھڑا سوچتا ہے ساقی کہ ابتدا ہو کہاں سے پہلے

    میں سایہ سا ساتھ کس لئے ہوں جہاں کھڑا ہے وہاں سے پہلے

    یہی ہے تخصیص روح و تن کی کہ وہ سبب ہے سبیل یہ ہے

    پنر جنم کی دلیل ہے یہ کہ ہر مکیں تھا مکاں سے پہلے

    بغیر سر کے سرود کیوں کر نہ وجہ ہو تو وجود کیوں کر

    یہ بات ممکن نہیں کہ ہوں عندلیب و گل باغباں سے پہلے

    نظر جو آتی ہے اتنی خلقت تو اس کا خالق بھی ہے ضروری

    ہو ذہن انساں خدا کا خالق ہوا ہو بیٹا میاں سے پہلے

    ہوا ہے اکثر کہ اپنا سجدہ بدل گیا ہے مراقبے میں

    وگرنہ ہم اور مصلی اپنا اٹھا بھی لیتے اذاں سے پہلے

    نہ ہم سے پوچھو کہ اس بڑھاپے میں عشق کرنے میں راز کیا ہے

    کہ ایک طولانی داستاں ہے ہماری اس داستاں سے پہلے

    یہاں سے پہلے کہ اٹھی آواز اس سرے سے اور اس سرے سے

    تو مسکرا کر کہا یہ ساقی نے لو میاں درمیاں سے پہلے

    نہ فکر کر شیخ عاقبت کی کہ عاقبت کی کسے خبر ہے

    جو نعمتیں مل رہی ہیں لے لے وہاں سے پہلے یہاں سے پہلے

    اشارتاً آشکار کرتا ہوں راز ایک علم معرفت کا

    کہ چاند سورج زمیں ستارے نہ کچھ بھی تھا آسماں سے پہلے

    کسے خبر ہے کہ دل نے کن مشکلوں سے دامان ضبط چھوڑا

    کسے خبر ہے کہ آتی ہیں سسکیاں بھی اشک رواں سے پہلے

    سخن کی راہوں میں اے امرؔ ہوں میں اپنی پسماندگی پہ شاکر

    یہ ماجرا بھی کبھی ہوا ہے کہ گرد ہو کارواں سے پہلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے