کشاکش غم لیل و نہار سے نکلیں
ہو ختم عمر تو اس کرب زار سے نکلیں
طلسم خود نگری توڑ کر تو باہر آ
تو ہم بھی اپنی انا کے حصار سے نکلیں
ہمارے عکس میں دھندلاہٹیں ہیں ماضی کی
غبار دل کا چھٹے تو غبار سے نکلیں
وہاں بھی سخت مسائل کا سامنا ہوگا
تو کس امید پہ اس ریگزار سے نکلیں
ہم اپنی حد سے تجاوز تو کر نہیں سکتے
حضور آپ ہی قید وقار سے نکلیں
سمجھ لو ذوق ادب پر معاش حاوی ہے
جریدے شہر میں جب اشتہار سے نکلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.