Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشمکش میں یوں مبتلا ہوں میں

رخسار ناظم آبادی

کشمکش میں یوں مبتلا ہوں میں

رخسار ناظم آبادی

MORE BYرخسار ناظم آبادی

    کشمکش میں یوں مبتلا ہوں میں

    روبرو تم ہو آئنہ ہوں میں

    میری آنکھوں میں جو سما جائیں

    صرف وہ خواب دیکھتا ہوں میں

    اس سے کہہ دو صدا نہ دے مجھ کو

    اب بہت دور آ گیا ہوں میں

    دوستوں کو مرے شکایت ہے

    جھوٹی باتوں پہ بولتا ہوں میں

    کوششیں تو بہت میں کرتا ہوں

    کیا کروں اور کیا خدا ہوں میں

    تم مجھے کیوں نہیں سمجھتے ہو

    اب تو آسان ہو گیا ہوں میں

    دوست اور دشمنوں کے سبھی

    تیر سینے پہ روکتا ہوں میں

    ایک سچ بولنے کی عادت ہے

    ویسے تو آدمی بھلا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے