Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشتی ہوس ہواؤں کے رخ پر اتار دے

ظفر اقبال

کشتی ہوس ہواؤں کے رخ پر اتار دے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    کشتی ہوس ہواؤں کے رخ پر اتار دے

    کھوئے ہوؤں سے مل یہ دلدر اتار دے

    بے سمت کی اڑان ہے شوخی شباب کی

    اس چھت پہ آج تو یہ کبوتر اتار دے

    میں اتنا بد معاش نہیں یعنی کھل کے بیٹھ

    چبھنے لگی ہے دھوپ سوئیٹر اتار دے

    دن رات یوں نہ خوف کا گٹھر اٹھائے پھر

    یہ بوجھ اپنے سر سے جھٹک کر اتار دے

    اس کی ہی آب و تاب سے روشن ہو ریگ دل

    یہ تیغ میرے سینے کے اندر اتار دے

    چہرے سے جھاڑ پچھلے برس کی کدورتیں

    دیوار سے پرانا کلنڈر اتار دے

    یہ بات ظرف کی نہیں ہے ماوراے ظرف

    چاہے تو اس کنویں میں سمندر اتار دے

    لوگوں کے ساتھ میری لڑائی ہے آج کل

    بہتر ہے مجھ کو شہر سے باہر اتار دے

    تو خود تو سات پردوں میں مستور ہے ظفرؔ

    ملبوس تیرے آگے وہ کیونکر اتار دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے