Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشتی تو بھنور میں ہے لیکن ساحل کی تمنا کرتے ہیں

راجیش کمار اوج

کشتی تو بھنور میں ہے لیکن ساحل کی تمنا کرتے ہیں

راجیش کمار اوج

MORE BYراجیش کمار اوج

    کشتی تو بھنور میں ہے لیکن ساحل کی تمنا کرتے ہیں

    صحرا میں بھٹکتے پھرتے ہیں منزل کی تمنا کرتے ہیں

    وہ جن میں وفا کا نام نہیں اخلاص سے ہیں جو بیگانہ

    بے مہر وہ کیسے ہم سے بھلا پھر دل کی تمنا کرتے ہیں

    دیوانے چلے جاتے ہیں ترے اپنی دھن میں بے سدھ ہو کر

    جب ہوش انہیں آتا ہے کبھی منزل کی تمنا کرتے ہیں

    جو عشق و وفا میں ڈوبا ہو دکھ درد جو اوروں کا سمجھے

    ہم تجھ سے خداوندا ایسے اک دل کی تمنا کرتے ہیں

    اے اوجؔ ہمارے عشق میں تو کچھ لوث نہیں خود غرضی کا

    ہیں اپنی غرض کے بندے جو حاصل کی تمنا کرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے