کشتیاں منجدھار میں ہیں ناخدا کوئی نہیں
کشتیاں منجدھار میں ہیں ناخدا کوئی نہیں
اپنی ہمت کے علاوہ آسرا کوئی نہیں
منزلوں کی جستجو میں آ گئے اس موڑ پر
اب جہاں سے لوٹنے کا راستہ کوئی نہیں
ہم نے پوچھا خود کے جیسا کیا کبھی دیکھا کہیں
مسکرا کر اس نے ہم سے کہہ دیا کوئی نہیں
زندگی کے اس سفر میں تجربہ ہم کو ہوا
ساتھ سب ہیں پر کبھی پہچانتا کوئی نہیں
رفتہ رفتہ عمر ساری کٹ گئی اپنی یہاں
ہم کو لیکن شہر بھر میں جانتا کوئی نہیں
- کتاب : Apna to mile koi (Pg. 65)
- Author : Devmani Pandey
- مطبع : Amrit parkashan (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.