Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشتیوں کے کھلکھلاتے بادبانوں کی طرح

تفضیل احمد

کشتیوں کے کھلکھلاتے بادبانوں کی طرح

تفضیل احمد

MORE BYتفضیل احمد

    کشتیوں کے کھلکھلاتے بادبانوں کی طرح

    رات بھر اگتے ہیں چہرے گم خزانوں کی طرح

    ہو نہ ہر پھر سیر گل کو جا رہی ہے فاختہ

    پھر ہوا چلنے لگی ہے نوجوانوں کی طرح

    بارہا جو مجھ سے ٹکراتی ہے میری گونج ہے

    میں بھی خوش آباد ہوں خالی مکانوں کی طرح

    جمع ہے کوزے سا مجھ میں عمر بھر کا شور و غل

    لگ رہے ہیں ذہن و دل نقار خانوں کی طرح

    مجھ کو سیپی سا ڈھکے رہتا ہے مٹی پر فلک

    حشر میں نکلوں کہیں موتی کے دانوں کی طرح

    زعفران فن بنے گا ورثۂ اردو مرا

    میں نے بھی الفاظ بوئے ہیں کسانوں کی طرح

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے