کٹا پھٹا تھا مرمت کیا گیا ہوں میں
کٹا پھٹا تھا مرمت کیا گیا ہوں میں
ادھیڑنے کے لئے پھر سیا گیا ہوں میں
پڑا فضول تھا قدرت کے کارخانے میں
اسی لئے ہی تو خود کو دیا گیا ہوں میں
نگلنا جب ہوا مشکل مری حقیقت کو
تو کڑوے گھونٹ کی صورت پیا گیا ہوں میں
مری کہانی کا تو خود خدا مصنف تھا
کسی کہانی سے کیسے لیا گیا ہوں میں
مرا جنم تھا کسی اور ہی زمانے کا
پھر اس زمانے میں کیسے جیا گیا ہوں میں
امانتوں میں خیانت کیا نہیں کرتے
ہوا کے ہاتھ پہ رکھ کر دیا گیا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.