کٹھ پتلی کے روپ میں آقا دیکھے دیکھے لگتے ہیں
کٹھ پتلی کے روپ میں آقا دیکھے دیکھے لگتے ہیں
ڈور ہلانے والے بھی کچھ بہکے بہکے رکھتے ہیں
آج تمہارے آگے اپنا سینہ چیر کے رکھتے ہیں
دیکھو اس پر تیر حقارت کیسے کیسے لگتے ہیں
جب تک ہم سے کام تھے ان کو کتنے خاص الخاص تھے ہم
اب ہے یہ اوقات ہماری ایسے ویسے لگتے ہیں
آج کا عشق بہت نادر ہے اپنے بس کا روگ نہیں
عشق بتاں میں میرے یارو پیسے ویسے لگتے ہیں
بام پہ اس کو آنا کب تھا پھر بھی اس کی دید کی خاطر
لمبی قطاروں میں ہم جیسے جیسے تیسے لگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.