Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کٹنے کو عمر کٹ گئی پوچھو نہ کیا ملا

برتر مدراسی

کٹنے کو عمر کٹ گئی پوچھو نہ کیا ملا

برتر مدراسی

MORE BYبرتر مدراسی

    کٹنے کو عمر کٹ گئی پوچھو نہ کیا ملا

    اپنی خبر نہ مجھ کو نہ اپنا پتا ملا

    گندم کی فصل ہو نہیں سکتی جوار سے

    مجھ کو برے عمل کا نتیجہ برا ملا

    شعلہ ہو یا حباب ہو یا ہو گل چمن

    کوئی نہ اس جہاں میں ہمیں دیر پا ملا

    اک ہم ہیں جن کو زندگیٔ مختصر ملی

    اک خضر پاک ہیں جنہیں آب بقا ملا

    اچھا سمجھ رہا ہوں ہر اک آدمی کو میں

    حالانکہ جو ملا وہ برے سے برا ملا

    غم میں گرا نہ آنکھ سے اشکوں کی قدر کر

    مٹی میں تو نہ ایسے در بے بہا ملا

    مجھ پر کھلا جو من عرف نفسہ پڑھا

    پہچانا جس نے آپ کو اس کو خدا ملا

    توبہ ہوئی قبول بوقت اخیر بھی

    باب کرم خدا کا ہمیشہ کھلا ملا

    جس کو وفا کا پاس ہو جس میں خلوص ہو

    ایسا نہ کوئی آدمی اس دور کا ملا

    دے ساغر تہی بھی تو کچھ غم نہیں مجھے

    آنکھیں اٹھا نظر سے نظر ساقیا ملا

    اب آرزو رہی نہ کسی اور چیز کی

    صد شکر ہے کہ مجھ کو در مصطفیٰ ملا

    کیا کیا ملا نہ باب رسول کریم سے

    عزت ملی فروغ ملا مدعا ملا

    خاقان چین و قیصر و کسریٰ کی کیا بساط

    ان سے سوا رسول کے در کا گدا ملا

    رفعت میں مرتبے میں بزرگی میں یا نبی

    بعد خدا نہ ہم کو کوئی آپ سا ملا

    محشر میں آفتاب کی حدت سے بچ گیا

    دامان مصطفیٰ کا مجھے آسرا ملا

    دنیا میں اپنی اپنی پڑی ہے ہر ایک کو

    برترؔ نہ کوئی بندۂ بے مدعا ملا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے