کون آشنا ہے کس پہ نظر جائے شہر میں
کون آشنا ہے کس پہ نظر جائے شہر میں
آخر غریب شہر کدھر جائے شہر میں
شیشوں سے ہار کر طلب سنگ میں کوئی
سمٹے تو ریزہ ریزہ بکھر جائے شہر میں
اتنا بھی تنگ عرصۂ جاں شہر پر نہ کر
روز اک قبیلہ جاں سے گزر جائے شہر میں
اب تک قدم ہی دھوپ میں ٹھہرے ہیں اس طرف
تو چھاؤں دے تو دل بھی ٹھہر جائے شہر میں
صحرا کی آگ پکے گھروں تک تو آ گئی
اب یہ بھڑکتی آگ جدھر جائے شہر میں
اتنا نہ سوچتا چلے بازار میں کوئی
گھر اس کا منتظر ہو وہ مر جائے شہر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.