کون آتا ہے بلاتا ہے چلا جاتا ہے
کون آتا ہے بلاتا ہے چلا جاتا ہے
میں ہوں وحشی یہ بتاتا ہے چلا جاتا ہے
میرے گاؤں چلا آتا ہے کھلونے والا
اور بچوں کو رلاتا ہے چلا جاتا ہے
مجھ کو تکلیف وہ دیتا ہے مزے لے لے کر
آدھا چہرہ ہی دکھاتا ہے چلا جاتا ہے
خواب جب بھی میں ترا دیکھتا ہوں جانے کون
مجھ کو آتا ہے جگاتا ہے چلا جاتا ہے
اب کسی اور کے حصے میں وہ شامل ہوگی
یہ خبر یار سناتا ہے چلا جاتا ہے
تیری آواز میں کوئی مجھے اپنا کہہ کے
غم کے لمحوں میں ہنساتا ہے چلا جاتا ہے
مل کے روتا تھا بچھڑ جانے کا سن کر ہی جو
ہاتھ اب مجھ سے چھڑاتا ہے چلا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.