کون آیا گیسوؤں کو پریشاں کئے ہوئے
کون آیا گیسوؤں کو پریشاں کئے ہوئے
بربادئ نگاہ کا ساماں کیے ہوئے
پھر چاہتا ہوں خنجر قاتل سے ارتباط
دشوارئ حیات کو آساں کیے ہوئے
پھر ساحل مراد کی ہے دل کو آرزو
کشتی کو نذر شورش طوفاں کیے ہوئے
پھر ہوں ترے تغافل ظاہر کا شکوہ سنج
جاں کو فدائے پرسش پنہاں کیے ہوئے
پھر ہیں حریم ناز سے جلووں کی بارشیں
حیرانی نگاہ کا ساماں کئے ہوئے
میکشؔ نہیں مجھے مئے و میخانہ کی تلاش
بیٹھا ہوں چشم یار سے پیماں کئے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.