کون آیا سر بازار کوئی کیا جانے
کون آیا سر بازار کوئی کیا جانے
کیوں زلیخا ہے خریدار کوئی کیا جانے
مجھ کو کیوں آپ سے ہے پیار کوئی کیا جانے
آپ کے حسن کا معیار کوئی کیا جانے
سینکڑوں ماہ جبیں ہیں سر محفل لیکن
آنکھ کس کی ہے طلب گار کوئی کیا جانے
اب مسیحا نہ دوائیں کوئی کام آئیں گی
آپ کا کیسا ہے بیمار کوئی کیا جانے
دیکھ کر مجھ کو کہا سب نے دوانہ لیکن
حسن کے تلخ ہیں آثار کوئی کیا جانے
دل نثارؔ آپ پہ جس دن سے کئے بیٹھا ہوں
میں زمانے سے ہوں بیزار کوئی کیا جانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.