Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون اب جائے نشیمن کو سجانے کے لئے

عشرت جہانگیرپوری

کون اب جائے نشیمن کو سجانے کے لئے

عشرت جہانگیرپوری

MORE BYعشرت جہانگیرپوری

    کون اب جائے نشیمن کو سجانے کے لئے

    پھر بہار آئی ہے دیوانہ بنانے کے لئے

    برق سے اتنا ہمیں کہنا ہے اے اہل جہاں

    کیا ہمارا ہی نشیمن تھا جلانے کے لئے

    میں سمجھتا تھا کہ آہوں میں اثر کچھ بھی نہیں

    لیجئے آ ہی گئے خود وہ منانے کے لئے

    ہم تو سمجھے تھے کہ تکمیل محبت ہے یہی

    کیا نوازا تھا نگاہوں سے گرانے کے لئے

    عشق میں دل پہ جو گزری ہے نہ پوچھے وہ کوئی

    رہ گیا ہوں میں فقط آنسو بہانے کے لئے

    آج ساقی کی نگاہیں جو اٹھیں بہر کرم

    وہ گھٹا اٹھی ہنسی میری اڑانے کے لئے

    باخبر ہوتے نہ وہ راز محبت سے کبھی

    ہم کو جانا ہی نہ تھا قصہ سنانے کے لئے

    جس کو جینے کا ہر اک رستہ بتایا تھا کبھی

    منتخب اس نے کیا ہم کو نشانے کے لئے

    شاعری جن کی نگاہوں میں ترنم ہے فقط

    اب وہی آئے ہیں عشرتؔ کو پڑھانے کے لئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے