کون اپنا ہے اور پرایا ہے
کون اپنا ہے اور پرایا ہے
اب یہ اپنی سمجھ میں آیا ہے
دھوپ کا طے کیا سفر برسوں
تب کہیں میرے پاس سایا ہے
پتھروں کا ہے شہر اور تم نے
اس میں شیشے کا گھر بنایا ہے
وہ لگا ہے مجھے گرانے میں
میں نے چلنا جسے سکھایا ہے
کر کے احسان ہم تو بھول گئے
کر کے احساں کہاں جتایا ہے
منزل عشق کے مسافر نے
کوئی تو پوچھے کیا گنوایا ہے
دل کا آنگن مہک اٹھا یاسینؔ
کون مہمان بن کے آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.