کون بتائے کیا ہے حقیقت اور بنا افسانہ کیا
کون بتائے کیا ہے حقیقت اور بنا افسانہ کیا
دل کی بستی کیا بستی ہے بسنا کیا لٹ جانا کیا
برسوں نے جو رشتے جوڑے پل بھر نے وہ توڑ دیے
پیارے! اب ٹوٹے ٹکڑوں سے اپنا جی بہلانا کیا
آج تو جوں توں کٹ جائے گا کل کی سوچو کیا ہوگا
جو گزری سو گزر چکی اترانا کیا پچھتانا کیا
کیسا طوفاں کیسی بلائیں یارو! یہ بھی سوچو تو
سیکھا ہے مر مر کے جینا جیتے جی مر جانا کیا
جانے کتنے ڈوبنے والے ساحل پر بھی ڈوب گئے
پیارے! طوفانوں میں رہ کر اتنا بھی گھبرانا کیا
تنہا تنہا جی کے دیکھا ساتھ بھی جی کے دیکھ لیا
ہم نے کیا سمجھا ہے جینا اوروں کو سمجھانا کیا
سود و زیاں کی باتیں چھوڑو اور ہی باتیں چھیڑو بھی
عشق کے ہاتھوں کیا کھویا ہے کیا پایا دہرانا کیا
اپنی رام کہانی میں بھی جگ بیتی کا جادو تھا
پلکیں جھپکی جاتی ہیں اب ختم ہوا افسانہ کیا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 458)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.