کون بگاڑے بنتے کام
کون بگاڑے بنتے کام
کس پہ دھریں انصرؔ الزام
برف چلی دریا کی سمت
دھوپ کا پھر آیا پیغام
دیکھتی رہ گئی جلتی آنکھ
دھواں دھواں گھر اجڑے بام
لہو دیوں کو رزق مآل
میرے گھر کب آئی شام
منزل کا پھر ذکر چھڑا
سوچیں الجھیں گام بہ گام
سوچ کہاں تک جائے گی
ایک معمہ ہے انجام
وقت نے جس دم تھاما ہاتھ
انصرؔ سنگ بھی ہو گئے رام
کس نے کس کو تھام لیا
کس پہ دھریں انصرؔ الزام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.