Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون ہے جو یہاں مہمان ہوا چاہتا ہے

دانیال حیدر جعفری

کون ہے جو یہاں مہمان ہوا چاہتا ہے

دانیال حیدر جعفری

MORE BYدانیال حیدر جعفری

    کون ہے جو یہاں مہمان ہوا چاہتا ہے

    خانۂ دل مرا ویران ہوا چاہتا ہے

    رنگ پہ رنگ بدلتی ہے یہ دنیا کیسے

    کیا سے کیا درد کا عنوان ہوا چاہتا ہے

    ان کی ہجرت پہ فقط یہ دل ناداں ہی نہیں

    شہر کا شہر ہی سنسان ہوا چاہتا ہے

    دیکھ تو ایک نظر اس کو یہ تیرا بسمل

    اب تری راہ میں قربان ہوا چاہتا ہے

    تجھ پہ حیدرؔ نے ہیں اس درجہ رقم کی غزلیں

    اب تو یہ صاحب دیوان ہوا چاہتا ہے

    مر گیا آج وہ دیوانہ سا شاعر لڑکا

    لے ترے شہر میں اعلان ہوا چاہتا ہے

    آپ کا ہجر میں کچھ بھی نہیں جانا لیکن

    میرا ہر پل یہاں نقصان ہوا چاہتا ہے

    چھوڑ دو مجھ کو مرے حال پہ لوگو جاؤ

    اب مجھے عشق کا عرفان ہوا چاہتا ہے

    اک معمہ ہے جو بالائے خرد ہے حیدرؔ

    آدمی حضرت انسان ہوا چاہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے