کون ہے کس کا سراپا نظر آتا ہے مجھے
کون ہے کس کا سراپا نظر آتا ہے مجھے
کون یہ خواب میں ہر وقت ڈراتا ہے مجھے
کر سکا ان سے نہ کچھ بات بوقت رخصت
یہی احساس اکیلے میں رلاتا ہے مجھے
پیش خیمہ کسی سازش کا نظر آتا ہے
دور سے جب کوئی آئینہ دکھاتا ہے مجھے
دوڑ پڑتا ہوں بڑے پیار سے بے خوف و خطر
کوئی چہرہ جو محبت سے بلاتا ہے مجھے
غور سے سنتا ہوں سر دھنتا ہوں رو پڑتا ہوں
جب کوئی نغمۂ پر درد سناتا ہے مجھے
گرد آلود فضا میں دل دیوانہ مرا
شوق پرواز کے انداز سکھاتا ہے مجھے
جانے کیوں شہر تمنا میں کمالؔ اپنی طرح
آج ہر شخص پریشاں نظر آتا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.