کون ہے رہبر کون ہے رہزن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
کون ہے رہبر کون ہے رہزن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
چاک کیا ہے کس نے دامن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
لڑتے کیوں ہیں شیخ و برہمن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
کیسے ہو مضبوط یہ بندھن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
ایک ہی باغ کے پھول ہیں جب ہم پھر یہ کس کی سازش سے
زد میں خزاں کی ہے یہ گلشن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
دل کی بات جو پوچھو ہم سے سب کرسی کے جھگڑے ہیں
کیسے ہو اب دور یہ الجھن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
پھول ہی پھول تھے جب ہاتھوں میں پھر کس ہاتھ کے پتھر نے
چور کیا ہے دل کا درپن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
دیکھ کے اپنے دیش کی حالت خون کے آنسو روتے ہیں
تیز ہوئی کیوں دل کی دھڑکن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
شوقؔ سویرا کب آئے گا کیسے مل کر لوگ رہیں
اسلم ڈیوڈ دیوکی نندن میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.