کون جانے ہے یہ دی کس نے دعا جینے کی
کون جانے ہے یہ دی کس نے دعا جینے کی
میں نے ہر سانس میں پائی ہے سزا جینے کی
دل کے ٹکڑے جو لئے پھرتا ہوں قریہ قریہ
بخدا کیسی ہوئی مجھ سے خطا جینے کی
اک تو اس شہر کا ہر شخص ہوا ہے دشمن
اس پہ بھاری ہے یہ مجھ پر بھی قضا جینے کی
زندگی ویسے بھی روٹھی سی چلی جاتی تھی
اب تو مہلت بھی نہیں جان وفا جینے کی
ساقیا دل مرا لگتا نہیں مے خانوں میں
مجھ کو تدبیر کوئی اور بتا جینے کی
وہ ہیں بیتاب نیا زخم لگانے کے لئے
اک گھڑی اور مجھے دے دے خدا جینے کی
اے دل خستہ تجھے لے کے کہاں جائیں ہم
زہر غم کو بھی وہ کہتے ہیں دوا جینے کی
دل سے اترے ہوئے بے کار ہیں ہم بھی برہمؔ
راس آتی نہیں ہم کو بھی فضا جینے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.